سپریم کورٹ میں مونال ریسٹورنٹ کی سیل کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی. وکیل مونال مخدوم علی خان نے کہا سی ڈی اے نے تحریری حکم سے پہلے ہی مونال کو سیل کر دیا ہے. جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا جو کچھ ہو چکا ہے اسے فی الحال واپس نہیں کر سکتے. وکیل مونال نے کہا سی ڈی اے اور مونال کا تنازع سول عدالت میں زیر التواء ہے. اسلام آباد ہائیکورٹ نے مقدمہ زیر التواء ہونے کے باوجود فیصلہ سنا دیا. جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کیا اسلام آباد ہائیکورٹ نے مروجہ طریقہ کار سے ہٹ کر فیصلہ کیا ہے؟ وکیل مونال نے کہا شواہد ریکارڈ کیے بغیر ہی اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کیا. مونال ریسٹورنٹ تو کیس میں فریق ہی نہیں تھا. ہائیکورٹ نے سوموٹو لیتے ہوئے مونال کو سیل کرنے کا حکم دیا. مونال کو سیل کرنے کی استدعا کسی درخواست گزار نے نہیں کی تھی. عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی.