سابق چئیر مین سینٹ رضا ربانی نے کہا کہ وزراء اور پبلک آفس ہولڈر کے الیکشن مہم میں حصہ لینے کی اجازت قبل از انتخابات دھاندلی ہے
الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں الیکشن ایکٹ یا رولز میں ترمیم کے لیے سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن سے مشاورت سے اتفاق رائے لازمی ہےحکومت واحد فریق نہیں کہ وہ الیکشن قانون اور رولز میں ترمیم کرکے دیگر جماعتوں کے مقابلے میں فائدہ اٹھائےالیکشن ایکٹ میں ترمیمی آرڈیننس سے حکومتی نمائندوں کو حکومتی امیدوں کی مہم پر اثر انداز ہونے کی اجازت ملے گی اس ترمیم سے حکومت مخالف امیدواروں کو نقصان ہو گا الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن ضابطہ اخلاق مرتب کرتا ہے
رات کی تاریکی میں آرڈیننس کا اجراء الیکشن کمیشن کے اختیارات کی خلاف ورزی ہے آئین پارلیمنٹ پر قدغن لگاتا ہے کہ وہ ایسی قانون سازی نہ کرے جو الیکشن کمیشن کے اختیارات چھینے آرڈیننس کے ذریعے الیکشن کمیشن کو بیڑیاں لگائی گئی ہیں حکومت پیکا اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس واپس لے بصورت دیگر اپوزیشن آرڈیننس کو نامنظور کرنے کی قرارداد لانے گی
