الیکشن ایکٹ 2017 میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی گئی۔۔
سابق چیئرمین یونین کونسل اسلام آباد سردارمہتاب احمد خان نے ترمیمی آرڈیننس کیخلاف درخواست دائرکردی۔ درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کا سیشن ملتوی ہوجانے کے بعد فورا ہی ترمیمی آرڈیننس جاری کیا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حکومت نے آرڈیننس کا ڈرافٹ پہلے ہی تیارکررکھا تھا۔ قانون سازی سے بچنے اورآرڈیننس کے اجرا کیلئے پارلیمنٹ کا سیشن ملتوی ہونے کا انتظارکیا گیا۔ نئے جاری کردہ آرڈیننس کے تحت پبلک آفس ہولڈرزانتخابی مہم میں حصہ لے سکیں گے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نیا جاری کردہ آرڈیننس حکومتی بدنیتی پر مبنی ہے۔ ترمیم کیلئے ہنگامی صورتحال نہیں تھی، قانون سازی کیلئے پارلیمنٹ کے اجلاس کا انتظار کیا جا سکتا تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس اور اسکے اجرا کو آئین پاکستان سے متصادم قرار دے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس کےخلاف درخواست سماعت کے لیے مقررکردی۔ جسٹس عامر فاروق کل سماعت کریں گے