پیوٹن کا نیوکلیئر فورسز کو تیار رہنے کا حکم، عالمی برادری کی مذمت

روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے ملک کی نیوکلیئر مزاحمتی فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم دیا ہے اور عالمی برادری نے اس عمل کو غیرذمے دارانہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انہوں نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ میں نے وزیر دفاع اور روس کی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف کو حکم دیا ہے کہ وہ روس کی نیوکلیئر مزاحمتی فورسز کو تیار رہنے کا حکم دیں۔وس کے صدر نے یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا ہے کہ جب دنیا بھر کی طاقتوں کی جانب سے ان پر پابندیاں لگائے جانے کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں روس کی معیشت بری طرح متاثر ہو سکتی ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ انہوں نے جوہری فورسز کو ہائی الرٹ پر رہنے کا حکم مغربی طاقتوں کے رویے کو دیکھ کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں اور نیٹو رہنماؤں کے جارحانہ بیانات کے بعد لیا ہے۔

پیوٹن کے اس اعلان کے بعد امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ روس کے صدر کے اس فیصلے سے صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

ایک سینئر امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ واضح ہے کہ اگر ذرا سی بھی بداحتیاطی ہوئی تو اس سے صورتحال مزید خطرناک ہو جائے گی۔

ادھر نیٹو کے سیکریٹری جنرل نے جوہری مزاحمتی فورسز کو الرٹ پر رکھنے کے پیوٹن کے حکم کو غیرذمے دارانہ رویہ قرار دیا ہے۔

جین اسٹول ٹنبرگ نے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ خطرناک بیانیہ ہے اور یہ رویہ انتہائی غیرذمے دارانہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ اس بیانیے کو یوکرین میں جاری زمینی کاروائی کے ساتھ ملا کر دیکھیں تو صورتحال انتہائی سنگین شکل اختیار کر جاتی ہے۔

پیوٹن کے اس اعلان کے بعد یورپی یونین نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کے لیے ہتھیار خریدنے کا اعلان کیا ہے۔

About admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے