حریک عدم اعتماد تحریک اطمینان بن جائے گی، اپوزیشن جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمدنے کہا ہے کہ اپوزیشن کے 3، 4 لوگ حکومت کی حمایت کرسکتے ہیں، عدم اعتماد کی جنگ عمران خان ہی جیتے گا، تحریک عدم اعتماد عمران خان کے لیے تحریک اطمینان بن جائے گی، اپوزیشن نے 172 ارکان پورے کرنے ہیں، ان کے ووٹ زیادہ ہوں گے تو پتہ چل جائے گا،، اپوزیشن جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔ ہفتہ کی شب نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن نے 172 ارکان پورے کرنے ہیں، ان کے ووٹ زیادہ ہوں گے تو پتہ چل جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو 2 ماہ سے عدم اعتماد لانے کا کہہ رہے ہیں، اپوزیشن جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہیں۔وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے تین چار لوگ حکومت کی حمایت کر سکتے ہیں، تحریک عدم اعتماد عمران خان کے لیے تحریک اطمینان بن جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اللہ کا شکر ہے یہ کہہ رہے ہیں اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے، پوچھتا ہوں یہ نیوٹرل کیا چیز ہوتی ہے؟ مطلب نہ ہاتھ آسمان پر نہ ہی پاوں زمین پر۔شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ اپوزیشن کو ایک سال صبر کرنے کا کہہ رہا ہوں، پھر بھی نہ مانے تو خبردار کرتا ہوں شاہراہ دستور پر جھاڑو پھیر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بے صبری میں منہ جل جائے گا، اقتدار کے بھوکے یاد رکھیں ایسی صورتحال ہوسکتی ہے آپ کے ہاتھ کچھ نہ آئے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو ہلکا نہ لیں، موجودہ وزیراعظم کے بینک اکاونٹس باہر نہیں ہیں، جس کے بینک اکاونٹس باہر ہیں وہ پاکستان کو آزاد خارجہ پالیسی نہیں دے سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ٹھیک کہتے ہیں کہ وہ سڑکوں پر آکر زیادہ خطرناک ہوں گے، یہ منہ اور مسور کی دال؟ ان کے لیے مارشل لا کی ضرورت نہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ لائیں نا ریکوئزیشن، کریں اجلاس، ریکوئزیشن اجلاس کے 14 دن ہیں، آئین اور قانون میں طے نہیں کہ صدر اجلاس کب بلائے گا۔انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو درخواست دیں تو 14 دن میں اجلاس ہوگا جبکہ اسپیکر کے پاس دس دن کا مارجن ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ بینظیر کے وقت عدم اعتماد 12ووٹوں سے ناکام ہوگئی تھی، اتنے ہی ووٹوں سے ان کی تحریک بھی ناکام ہوگی۔