پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں امپائرز نے آج صبح 2 معائنے کیے لیکن اسٹیڈیم کی آؤٹ فیلڈ رات بھر کی شدید بارش کی وجہ سے تب تک گیلی تھی۔میچ آفیشلز نے مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر 15 منٹ پر تیسرے معائنہ کے بعد گراؤنڈ کو فٹ قرار دیا اور دوپہر ایک بجے کھیل دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔روشنی نے اجازت دی تو زیادہ سے زیادہ 67 اوورز کھیلے جاسکیں گے اور میچ شام 5:45 تک جاری رہ سکتا ہے۔پاکستان کی جانب سے 4 وکٹوں پر 476 رنز بناکر پہلی اننگز ڈکلیئر کیے جانے کے جواب میں آسٹریلیا نے 271 رنز بنا کر اپنی پہلی اننگز کا مضبوط آغاز کیا۔سینچری بنانے کے قریب پہنچنے والے عثمان خواجہ 97 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، بائیں بازو کے بلے باز نے پہلی وکٹ کے لیے 156 رنز کی تیز رفتار ساجھے داری اپنے ساتھی اوپنر ڈیوڈ وارنر کے ساتھ قائم کی جنہوں نے 68 رنز بنائے۔میچ کے تیسرے روز کریز پر مارنس لیبشگن 69 اور نائب کپتان اسٹیو اسمتھ 24 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے۔پاکستان کے اسپنر نعمان علی نے 49 رنز پر اور ساجد خان نے 95 رنز پر ایک، ایک وکٹ حاصل کی جبکہ 9 سیشنز میں صرف 6 وکٹیں گریں۔یہ 1998 کے بعد پاکستان کی سرزمین پر آسٹریلیا کا پہلا ٹیسٹ میچ ہے۔
