وزیر اعظم عمران خان نےصحافیوں سے ملاقاتکے دوران بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف مجرم ہیں، اسکے ساتھ کیوں بیٹھوں گا استعفیٰ کسی صورت نہیں دونگا چوروں کا جتنا بھی پریشر ہو آخری بال تک لڑنے والا ہوں ابھی تو لڑائی شروع ہی نہیں ہوئی تو استعفیٰ کہاں سے آگیا مجھے تو سمجھ نہیں آتی استعفے کی بات کیوں کی جارہی ہے۔۔ حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں لیکن انہیں استعفیٰ نہیں دونگا حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے فوج پر مسلسل حملے کئے جارہے ہیں پاکستان کو فوج کی سخت ضرورت ہے شہباز شریف چوجیسے چور کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین نہیں کرونگا چوہدری سے ملاقات ہوچکی ہے ان کا مزید کہنا تھا کہ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا ، نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے ، فضل الرحمان کے اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے سیاست کے لیے فوج کو بدنام نہ کیا جائے ن لیگ اور پی پی کی سیاست چوری اور چوری چھپانا ہے کسی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جائوں گا ، کسی صورت استعفی نہیں دوں گا کیا چوروں کے دبائو پر استفعی دے دوں چودھری نثار سے ملاقات ہوئی ہے چودھری نثار سے 40 سال پرانا تعلق ہے کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کردوں عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے ،
