Related Articles
Heated Affairs Evaluation
دسمبر 14, 2022
SCOTTeVEST: Pratique, Multi-poches vêtements Habilite Outdoorsy Couples devenir prêt pour quelque chose à leurs dates
دسمبر 14, 2022
40 Horarios Su Chico Le gustará
دسمبر 13, 2022
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے شاہ زین بگٹی کے حکومت چھوڑنے کے فیصلے پر کہا کہ شاہ زین بگٹی کافیصلہ بہت بہادری کا ہے، وہ اپنی زبان پر قائم رہنے والے ہیں۔شاہ زین بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ملک مشکلات میں گھرا ہوا ہے، وزیراعظم اور اس کی حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ رویہ سب کے سامنے ہے، عمران خان نے جیسے عوام کو دھوکا دیا ویسے ہی اتحادیوں کو بھی استعمال کیا، عوام آج پارلیمان کی طرف دیکھ رہےہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ حقیقی عوامی نمائندوں کے سامنے آنے تک ہم اصل مسائل سے نہیں نکل سکیں گے، بلوچستان کے مسائل بہت پیچیدہ ہیں، تاریخ میں بلوچستان کے عوام کے ساتھ انصاف نہیں کیاگیا، اگر پاکستان کو بچانا ہے تو ہمیں اپنے عوام کے ساتھ انصاف کرنا پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری وطن پارٹی اور شاہ زین بگٹی کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے بہت دلیرانہ فیصلہ کیا، شاہ زین بگٹی نے سینیٹ الیکشن میں بھی ہماری تواضع کی تھی اور شاہ زین اپنی زبان پر قائم رہنے والے شخص ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے بعد صاف شفاف انتخابات ہونے چاہییں، عوام عمران خان کی اصلیت پہچان چکے ہیں، اتحادیوں سے بات چیت جاری ہے، اتحادی اپنا فیصلہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کے سرپرائز کے حوالے سے کہا کہ سرپرائز کے اعلان میں بہت دیر ہو چکی، اب دھمکانے یا دبانے کی کوشش نہیں چلے گی، حکومت نے اپنے اتحادیوں سے بہت وعدے کیے لیکن ان پرعملدرآمد نہیں کیا۔ بلاول نے ہمارے صوبے کے حقوق اور جمہوری حقوق پر سوالات اٹھ رہے ہیں، ہماری سابق دور میں بھی کوشش تھی کہ جہاں بھی شکایتیں تھیں انہیں دور کریں، صدر زرداری نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے صوبوں کو ان کا حق دیا۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ کے ذریعے تمام صوبوں کو ان کا حق دیا گیا، معاشی مسائل کے باوجود ہم نے بلوچستان کے حق سے کوئی کٹوتی نہیں کی تھی۔