اسلام آباد: (تکمیل نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اورامیرجمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیرمولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ترجیحی بنیادوں پرڈپٹی سپیکرقاسم سوری کی رولنگ کو کالعدم اوراراکین کوووٹ کا حق دیا جائے، نئے وزیراعظم کے انتخاب کا حق دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈپٹی سپیکرکی رولنگ سے بحران شروع ہوا، اسمبلیوں کی تحلیل نے اس بحران کومزید سنگین کردیا ہے، اس طرح ملکی سلامتی کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے، آئین پاکستان کو سبوتاژ کیا گیا۔ تحریک انصاف کے کارکن نوجوانوں اورجمہوری قوتوں کواشتعال دلارہے ہیں۔ ملک میں انارکی کے حالات پیدا کیے جارہے ہیں۔ ہم عدالت کوڈکٹیٹ نہیں کرسکتے، نارمل پروسیڈنگ سے قوم میں بے چینی پائی جارہی ہے، رولنگ کیوں دی گئی، نگران حکومت کی تشکیل کے لیے ڈرامہ کیا جارہا ہے، جس اسمبلی کو تحلیل اسی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر کو خط لکھا جارہا ہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ ادارے آئین کے تحفظ کے لیے اپنا کردار ادا کریں، سپریم کورٹ کا از خود نوٹس لینا درست اقدام تھا، نارمل پروسیڈنگ سے عوام میں بے چینی پیدا ہورہی ہے، ترجیحی بنیادوں پرولنگ کو کالعدم اوراراکین کوووٹ کا حق دیا جائے، نئے وزیراعظم کے انتخاب کا حق دیا جائے، حکومت کے غیر آئینی اقدام سے منصفانہ انتخابات کی توقع نہیں کی جاسکتی، ایک مرتبہ پھردھاندلی کی کوکھ سے نئی حکومت جنم دینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قوم جمعہ کو یوم احتجاج کے طورپرمنائے، ملکی وحدت پارلیمان، جمہوریت پاکستان کی نظریاتی بنیادوں کوہلا کررکھ دیا گیا ہے، کابینہ ڈویژن،عدالتی حکم کے باوجود وزیراعظم سرکاری وسائل کو استعمال کررہا ہے، اس نے قومی خزانے کومال غنیمت سمجھ لیا ہے۔ پارلیمنٹ کے 197 اراکین کو غدار قرار دینا یہ توہین ہے، آنے والے دنوں میں واضح ہو جائے گا خط جھوٹ ہے، خط کے مندرجات بھی جعلی ہیں، سیکیورٹی کمیٹی کے ذمہ داران نے کہہ دیا پورے متن میں غیرملکی اثرات نظرنہیں آئے، خط توروز مرہ کا معاملہ ہے، چند دن میں خط بھی مرجائے گا لہرانے والا ہاتھ بھی شیل ہوجائے گا۔