عمران خان کے توشہ خانہ سے قیمتی تحائف بیچنے سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے

سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کے غلط استعمال کے الزامات نے اس وقت غیر معمولی رخ اختیار کر لیا جب وزیراعظم شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ ان کے پیشرو نے سعودی عرب کی دی گئی گھڑی سمیت بیرونی ریاستوں سے ملنے والے مہنگے تحائف دبئی میں فروخت کیے تھے۔ وزیر اعظم کے اس دعوے کی تائید سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کی، جنہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’اپنے اثاثے بیچنا (توشہ خانہ سے خریدنے کے بعد) جرم نہیں ہے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی زیرقیادت حکومت کی ترجمان مریم اورنگزیب اور پارٹی رہنما احسن اقبال نے دعویٰ کیا کہ عمران خان نے صرف گھڑی ہی نہیں بیچی بلکہ ہار، انگوٹھی، سونے کی کلاشنکوف اور ایک جیپ سمیت دیگر اشیا بھی فروخت کیں۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو غیر ملکی سربراہان مملکت سے ملنے والے اور توشہ خانہ میں جمع کرائے گئے تحائف کی تفصیلات بتانے سے گریز کرتی رہی، سربراہ مملکت کو ان کے غیر ملکی ہم منصبوں سے ملنے والے تحائف کا ذخیرہ توشہ خانہ کہلاتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ ایک شہری کی دائر کردہ درخواست کی سماعت کر رہی ہے جس میں عمران خان کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں۔ دریں اثنا جمعہ کو سینئر صحافیوں سے بات چیت کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیراعظم عمران خان پر غیر ملکی دوروں کے دوران ملنے والے تحائف فروخت کرنے کا الزام لگایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ’میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے 14 کروڑ روپے کے سرکاری تحائف دبئی میں فروخت کیے، ان قیمتی سرکاری تحائف میں ہیروں کے زیورات، بریسلیٹ اور گھڑیاں شامل ہیں قانون کے مطابق غیر ملکی معززین سے ملنے والے قیمتی تحائف توشہ خانہ میں جمع کرائے جانے تھے۔ سابق وزیر کے اس دعوے کا جواب دیتے ہوئے مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ عمران خان نے سرکاری تحائف جیسے کف لنکس، ایک گھڑی، انگوٹھی اور دیگر قیمتی اشیا 2 کروڑ روپے میں خریدی تھیں اور انہیں 18 کروڑ روپے میں فروخت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ’توشہ خانہ سے ایک سونے کا پانی چڑھی بندوق بھی غائب ہے اور یہ بنی گالہ (عمران خان کی رہائش گاہ) سے برآمد ہوگی۔‘ خیال رہے کہ عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس 7 ماہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے۔

 

About admin

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے